افغانستان کو مزید فوری امداد کی ضرورت ہے ، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر افغانستان کو فوری امداد فراہم نہ کی گئی تو وہ مزید مسائل کا شکار ہوجائے گا، جنیوا میں قائم اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر(او سی ایچ اے)نےایک بیان میں کہا کہ گزشتہ سال اگست میں افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے بعد اقوام متحدہ کے اداروں کی طرف سے امداد کی فراہمی کے باوجود اسےمزید فوری امداد کی ضرورت ہے جہاں اقوام متحدہ کے متعلقہ ادارے امدادی کوششوں میں مصروف ہیں اور ضرورت مند اور بے سہارا 2کروڑ 30لاکھ افراد کو امداد فراہم کر رہے ہیں ۔ اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے دفتر کے مطابق عالمی ادارہ کے امدادی کارکنوں نے تمام 34 صوبوں میں کمیونٹیز تک پہنچنے کے لیے اپنے امددای آپریشنز کو بڑھایا ہے اور لوگوں کی جانیں بچائیں جبکہ گزشتہ موسم سرما میں قحط سے بچنے کے لیے بھرپور امدادی کارروائیاں کیں اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر صحت اور تعلیم کے شعبوں کے لیے فنڈز کی ادائیگی یقینی بنائی گئی۔افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے ہیومینیٹیرین کوآرڈینیٹر ڈاکٹر رمیز الاکبروف نے کہا کہ امداد میں اضافے کے باوجود اس کی ضروریات کہیں زیادہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ افغان شہریوں کی زندگیوں کو بچانے ،ان کی ضروریات کو پورا کرنے اور کمزور کمیونٹیز کی مدد کے لیے زیادہ پر عزم ہونے پر زور دیا۔ افغانستان میں لوگ طویل عرصے سے مالی مسائل اور غربت کا سامنا کر رہے ہیں جن کی مشکلات دور کرنے کے لئے بہت زیادہ امداد کی ضرورت ہے۔

افغانستان کو مزید فوری امداد کی ضرورت ہے ، اقوام متحدہ